وقت کا پھندہ
چاروں طرف گُھپ اندھیرا، نہ دھوپ ہے نہ چھاؤں ہے۔ میری زمین (دھرتی) سوکھ رہی ہے، دریاؤں نے راستے بدل لئے ہیں۔
یہ کیسا موسم ہے کہ ہر طرف دُکھ بِکھرے ہیں۔ ہر آہ کا گِلا گھُٹ کے رہ گیا ہے، سانسیں اُکھڑ رہی ہیں۔
وقت بُہت زور آور شے ہے اِس سے چھیڑ خانی مت کر، یہ بڑے بڑے شاہوں کا دھڑن تختہ کر دیتا ہے۔
فرُخ ہمایوں
Strangle of the Time
Pitch-dark is all around, not a glimpse of light. My land is turning barren, rivers altered their course.
Strange spell of harshness prevails. Screams strangled, breath is choked.
Don’t you tangle with enormous tide of the time, it toppled immensely powerful kings.
Farrukh Hummayoun
No comments:
Post a Comment